You are currently viewing بھارت، زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کے 300دن مکمل

بھارت، زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کے 300دن مکمل

  • Post author:
  • Post category:دنیا
  • Post last modified:24/09/2021 14:43
  • Reading time:1 mins read

نئی دلی(ڈیسک)بھارت میں نام نہاد زرعی قوانین کے خلاف احتجا ج کرنے والے کسانوں نے تحریک کے 300دن مکمل ہو نے پر ان متنازعہ قوانین کی منسوخی تک احتجاج جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے

نئی دلی کی سرحدوں پر مودی حکومت کی طرف سے منظور کئے گئے تین زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کو جمعرات کو300 دن مکمل ہو گئے ہیں ، لیکن اب بھی وہ حکومت کے سامنے جھکنے کو تیار نہیں ہیں ۔ تحریک کے 300دن مکمل ہونے کے موقع پر سنیوکت کسان مورچہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ تحریک ملک کے لاکھوں کسانوں کے پرعزم ہونے کا واضح ثبوت ہے۔ کسان تنظیموں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ کسان پرامن طریقے سے سیاہ قوانین کے خلاف اپنی تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں اور جب تک ان کا مطالبہ پورا نہیں ہوتاوہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے ۔بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مودی حکومت اپنی ضداورہٹ دھرمی کی وجہ سے کسانوں کے جائز مطالبات کو نہیں مان رہی۔ ساﺅتھ ایشین وائر کے مطابق کسان لیڈر گرنام سنگھ چڈھونی نے کہا ہے کہ حکومت دلی کی سرحدوں کو کھولنے کا خواب نہ دیکھے، کسان ان قوانین کی واپسی تک گھر نہیں جائیں گے ۔ ہریانہ بھارتیہ کسان یونین کے سربراہ گرنام سنگھ نے کہا کہ جب تک حکومت تینوں قوانین کو واپس نہیں لیتی، تب تک دہلی کی سرحدوں پر بیٹھے کسان وہاں سے نہیں ہلیں گے۔ حکومت چاہے جتنا دباﺅ ڈالے لیکن کسان قانون رد ہونے تک ہریانہ۔دلی بارڈر سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے 27ستمبر کو بھارت بند کی کال کے حوالے کہا کہ اس طرح کے احتجاجی مظاہرے حکومت کے خلاف ہوتے رہیں گے۔ سنیوکت کسان مورچہ نے کہا ہے کہ ملک کے الگ الگ حصوں میں سماج کے مختلف طبقوں سے بھارت بند کے بارے میں کسان تنظیمیں رابطہ کر رہی ہیں تاکہ کسانوں کے مطالبات کی حمایت حاصل کی جا سکے۔