اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چیئرمین سینیٹ کے بھائی کو گریڈ 22 کے افسر کے برابر 27 سال کے لیے اسلام آباد میں بنگلہ الاٹ کیے جانے کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
صادق سنجرانی کے بھائی رازق سنجرانی کو آج توہین عدالت کا نوٹس جاری کرکے کل ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے کہا کہ رازق سنجرانی کو بطور منیجنگ ڈائریکٹر سیندک میٹلز لمیٹڈ بلوچستان کیٹیگری ون رہائش الاٹ کی گئی، رازق سنجرانی وفاقی حکومت کے ملازم بھی نہیں اس کے باوجود وہ کیسے کیٹیگری ون رہائش کے مستحق ہیں؟
اسٹیٹ آفس حکام بتانے سے قاصر رہے کہ رازق سنجرانی ایک 33 ، 34 عمر کا شخص گریڈ 22 کا افسر کیسے ہوسکتا ہے؟ لگتا ہے کہ رازق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ کا بھائی ہونے کے بنا پر کیٹیگری ون رہائش الاٹ ہونے کی رعایت ملی۔
جسٹس بابر ستار نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ ایوان بالا کے سربراہ اور صدر کی عدم موجودگی میں صدر ہوتے ہیں، چیئرمین سینیٹ نے ذاتی مفادات کو فرائض پر اثر انداز نہ ہونے کا حلف لیا ہوتا ہے، سوچا بھی نہیں جا سکتا کہ چیئرمین سینیٹ طاقت کے استعمال سے بھائی کو سہولت دیں گے۔