چارسدہ (نیوز ڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ ہڑتال سے مطلوبہ نتائج نہ ملے تو تاجر برادری اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں۔
انہوں نے چارسدہ میں تاجروں کے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم بیدار ہوکر اپنے حق کے لیے یک زباں ہوچکی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اے این پی تاجر برادری کے ساتھ ہر محاذ پر ڈٹ کر کھڑی رہے گی، 15 فیصد اشرافیہ کے لیے پوری قوم کو ٹیکسوں کے جال میں پھنسایا گیا ہے۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ حکومت اور اشرافیہ اپنے خرچے ختم کریں تو عوام پر ٹیکس خود ہی کم ہوں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ بجلی اور سوئی گیس خیبر پختونخوا کی پیداوار ہے جس پر پہلا حق صوبے کے عوام کا ہے، اسی طرح گندم پنجاب کی پیداوار ہے، گندم پر پہلا حق ان کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا 6 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرتا ہے جبکہ صوبے کی ضرورت 3 ہزار میگاواٹ ہے، ضرورت سے دگنی بجلی پیدا کرنے کے باوجود خیبر پختونخوا میں بدترین لوڈشیڈنگ ہے، خیبر پختونخوا میں بجلی کی پیداواری لاگت ایک روپیہ فی یونٹ ہے، وفاق ہم سے سستی بجلی لے کر 80 روپے فی یونٹ فروخت کررہی ہے۔
اے این پی رہنما نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں آئی پی پیز ایک یونٹ بجلی بھی پیدا نہیں کر رہے، خیبر پختونخوا کے عوام کس کھاتے میں آئی پی پیز کو ادائیگی کریں؟
ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ بجلی پر مکمل اختیار حاصل کرنے کے لیے عنقریب اے این پی بڑی تحریک شروع کرنے والی ہے، کشمیریوں نے اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ کرکے اپنے لیے ڈھائی روپے فی یونٹ بجلی کا حصول ممکن بنایا، جس دن 10 لاکھ پختون اپنے حق کے لیے اکھٹے ہو گئے اسی دن تمام حقوق حاصل ہوں گے۔