You are currently viewing ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس ؛ یہ معاملہ ملکی وقار کا ہے قوم کو شرمندہ نہیں ہونے دوں گا، چیف جسٹس

ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس ؛ یہ معاملہ ملکی وقار کا ہے قوم کو شرمندہ نہیں ہونے دوں گا، چیف جسٹس

اسلام آباد (ڈیسک)سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری ازخودنوٹس کیس میں شعیب شیخ سمیت تمام ملزمان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کاحکم واپس لے لیا ، دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ یہ معاملہ ملکی وقار کا ہے اور اپنی قوم کو شرمندہ نہیں ہو نے دوں گا

 ذرائع کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے  2 رکنی بینچ نےایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس کی سماعت کی

سپریم کورٹ نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری ازخود نوٹس کیس میں شعیب شیخ اور سمیع ابراہیم کی یقین دہانی پرملزمان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔

وکیل پی بی اے نے کہا کہ آپ فیصلہ واپس نہ لیں جس پر سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ہم نے آپ کی درخواست پرفیصلہ نہیں سنایا تھا۔

جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ عدالت کے پاس ایکشن لینے کا اختیار ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نے دھمکی دی نہ کسی کوہراساں کیا کسی کے عدالت آنے پرپابندی نہیں ہے۔

پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن کی درخواست پر شعیب شیخ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔

اس سے قبل سماعت کے دوران تحقیقاتی افسر نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ 15 سماعت کے دوران ملزمان پیش نہیں ہوئے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیوں نہ ایگزیکٹ کیس کے ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کردیں؟۔ انہوں نے کہا کہ ایگزیکٹ کا مقدمہ ملک اورقوم کے لیے شرم کا مقام ہے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ ملزمان کے خلاف ضمانت منسوخی کی درخواست دائر کی جائے۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے سندھ ہائی کورٹ کو فوری طور پرکیس کی سماعت کرنے کے لیے اسپیشل بینچ تشکیل دیںے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ہدایت کی کہ اسپیشل بینچ دن رات کام کرکے 15 دن میں کیس کا فیصلہ کرے

Staff Reporter

Rehmat Murad, holds Masters degree in Literature from University of Karachi. He is working as a journalist since 2016 covering national/international politics and crime.