لاہور (ڈیسک) حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے مابین شہریوں کی آمدنی اور ٹیکس کی معلومات کے تبادلے کی تجویز پیش کر دی ہے جس کا مقصد قابل حصول ٹیکس کے دائرہ کار کو وسیع کرنا ہے۔
تجویز کی منظوری آئندہ مالی بل میں لی جائے گی۔ فنانس بل کی منظوری کے بعد ایف بی آر نادرا سے کسی بھی شخص، چاہے وہ ٹیکس گزار ہو یا نہ ہو، مالیاتی ادارے یا حکومتی محکمہ سے متعلق نادرا سے براہ راست معلومات حاصل کر سکے گا، جب کہ نادرا متعلقہ معلومات ایف بی آر کو مہیا کرنے کا پابند ہو گا۔ اس تجویز کا اطلاق آئندہ مالی سال سے کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ مختلف سرکاری محکموں ،مالیاتی اداروں اوریوٹیلٹی بلوں کی معلومات کے بارے میں نادرا اور ایف بی آر کے درمیان پہلے سے کام جاری ہے، تاہم نادرا کی جانب سے ٹیکس کی بنیاد کووسیع کرنے کے مقصد سے بورڈ کوتجاویز اور معلومات پیش کی جا سکتی ہیں۔ سیکشن 52کے تحت کوئی بھی شخص ، اس کی آمدنی، رسیدیں، اثاثے، جائیدادیں، واجبات، اخراجات یا لین دین جو تشخیص سے بچ گئے ہیں یا کم تشخیص ہوئے ہیں یا اس کی تشیخص میں شرح یا ضرورت سے زیادہ ریلیف ملا ہو، ایسے تمام معاملات کو نادرا کی جانب سے ایف بی آر کے ساتھ شیئر کیا جا سکے گا۔