واشنگٹن (ڈیسک ) امریکا کی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی ایمازون 10ہزار ملازمین کو برطرف کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
امریکی اخبار دی نیو یارک ٹائمز میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایمازون میں ہونے والی ملازمین کی برطرفیاں ریٹیل اور ہیومن ریسورس کے شعبوں میں کی جائیں گی۔ یہ بر طرفیاںایمازون کی جانب سے ملازمتوں میں سب سے بڑی کٹوتی ہوگی۔
10 ہزار ملازمتوں کے خاتمے کا مطلب ہے ایمازون کے 3فیصد کارپوریٹ ملازمین اور ایک فیصد سے کم عالمی ورک فورس کی نوکریاں ختم ہو جائیں گی۔ دنیا بھر میں ایمازون کے ملازمین کی تعداد 15 لاکھ سے زیادہ ہے۔
کرسمس سے پہلے کا وقت ایمازون کے لئے انتہائی منافع بخش ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کرسمس سے پہلے اتنے بڑے پیمانے پر نوکریوں کے خاتمے سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی معیشت کی سست رفتاری کی وجہ سے کامیاب کاروباری ادارے بھی دبائو کا شکار ہیں۔
دوسری جانب ایمازون نے ملازمین کو برطرف کرنے کے حوالے کوئی باضابطہ بیان نہیں دیا۔ واضح رہے کہ اکتوبر کے آخر میں ایلون مسک نے ٹوئٹر کو 44ارب ڈالرز میں خرید لیا تھا۔ اس کے بعد سے ایلون مسک کی جانب سے کافی اقدامات کیے گئے ہیں اور 50 فیصد ملازمین کو بغیر پیشگی نوٹسز کے فارغ کیا گیا۔
