لاہور(ڈیسک)لاہور کی بینکنگ جرائم عدالت نے العربیہ اور رمضان شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ ن کے صدرشہباز شریف اور انکے صاحبزادے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 30اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے تفتیشی افسر سے تفتیش کی بابت تفصیلی رپورٹ طلب کرلی
بینکنگ جرائم کورٹ کے جج سردار طاہر صابر نے کیس کی سماعت کی۔ہفتہ کے روز عدالتی سماعت پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز اپنی عبوری ضمانتوں کی معیاد ختم ہونے پر توسیع کے لیے عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ایف آئی اے کے حکام شواہد سے بھرے باکسز لیکر عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ رمضان شوگر ملز کے 20 ملازمین کے نام 57اکاونٹس بنائے گئے ۔ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے عدالت کوبتایا کہ 2020 میں شوگر انکوائری کمیشن بنا، کمیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ شوگر ملز بڑے پیمانے پر فنانشل فراڈ میں ملوث ہیں،ایف آئی اے کوانکوائری کرنے کا کہاگیا اور ہدایت کی گئی کہ جہاں کارپوریٹ فراڈ ہوا وہاں قانون کے مطابق کام کیا جائے ،دوران انکوائری انکشاف ہوا کہ 20 غریب افراد کے نام پر اکاونٹس سامنے آئے، 20 ملازمین کے نام پر 57 اکاونٹس اب تک سامنے آچکے ہیں،یہ اکاونٹس 2008 میں کھلے اور 2018 میں بند ہوئے، ان کے ذریعے متعدد ٹرانزیکشنزسامنے آچکی ہیں، 15 ہزار 800 ڈپازٹ ہوئی ہیں، کراچی میں ایک اکاونٹ میں 13 فرضی ناموں سے 27 ارب کی ٹرانزیکشن سامنے آئیں۔یہ اکاونٹس کرپشن چھپانے کیلئے استعمال ہوئے ،رمضان شوگر مل اور اس کے ساتھ منسلک کاروبار بطور منی لانڈرنگ استعمال ہوتے رہے۔ شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ ایف آئی اے حکام غلط بیانی کر رہےہیں۔ عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانتوں میں تیس اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔عدالت کے روبرو شہباز شریف اور حمزہ نے ایف آئی اے کی جانب سے طلبی پر گرفتاری سے بچنے کے لیے درخواست ضمانت دائر کی ہے جس میں ایف آئی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ایف آئی اے کے مقدمہ میں شامل تفتیش ہونا چاہتے ہیں ،عبوری ضمانت منظور کی جائے۔