اسلام آباد (ڈیسک) وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز نے ازخود نوٹس اور اسمبلیوں کی تحلیل پر اعتراضات اٹھا دیئے۔
ایک بیان میں پی پی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ بینچ کے اندر تقسیم نے نظام انصاف پر سوال اٹھا دیے ہیں۔
حکومت میں شامل سیاسی جماعتیں معزز عدالت سے فل کورٹ بینچ کی تشکیل کا جائز مطالبہ کر رہی ہیں۔ اعلی عدالت فل کورٹ بینچ کی تشکیل دے کر عدلیہ میں تقسیم اور "ہم خیال بینچ" کے تاثر کو ختم کرے۔ آرٹیکل 63 کی تشریح کے معاملے پر بھی فل کورٹ پینچ کے جائز مطالبے کو مسترد کیا گیا تھا۔ 2/3
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) February 27, 2023
ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 63 کی تشریح پر بھی فل کورٹ بینچ کا جائز مطالبہ مسترد کیا گیا تھا جس کی وجہ سے ایک جماعت کو فائدہ جبکہ عدالت میں تقسیم کھل کر سامنے آگئی۔
پنجاب اور خیبر پختون خواہ میں انتخابات کے حوالے سے ازخود نوٹس کے بعد قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں۔ عدلیہ اور بینچ کے اندر تقسیم نے پورے انصاف کے نظام پر سوالات اٹھا دئے ہیں۔ بینچ میں شامل ججز ہی ازخود نوٹس اور اسمبلیوں کے تحلیل ہونے پر اعتراضات اٹھا دئے ہیں۔ 1/3
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) February 27, 2023
انھوں نے مزید کہا کہ کہ قانون دان، سیاسی جماعتیں اور عام شہری اس فیصلےکو متنازع اور آئین کو دوبارہ لکھنےکے مترادف سمجھتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے مطالبہ کیا کہ اعلیٰ عدالت فل کورٹ بینچ تشکیل دے کر عدلیہ میں تقسیم اور ’ہم خیال بینچ‘ کا تاثر ختم کرے۔