You are currently viewing اسلام آباد ہائی کورٹ نے  مولانا فضل الرحمان  کےدھرنا روکنے سے  متعلق درخواستیں نمٹا دی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے مولانا فضل الرحمان کےدھرنا روکنے سے متعلق درخواستیں نمٹا دی

اسلام آباد (ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ  نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان  کے دھرنےکو روکنے  سے متعلق  درخواست نمٹاتے ہوئے  مقامی انتظامیہ اس معاملے سے متعلق فیصلہ کر  نے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس اسلام  آباد ہائی کورٹ جسٹس  اطہر من اللہ  نے مولانا فضل الرحمان  کے آزادی مارچ کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی ۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اس درخواست میں آپ کی استدعا کیا ہے ؟ جس پر درخواست گزار نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف آزادی مارچ کا اعلان کر رکھا ہے جس پر پابندی لگائی جائے۔

عدالت نے وکیل سے پوچھا کہ کیا آپ حکومت کی طرف سے پیش ہوئے ہیں؟۔ وکیل نے جواب دیا کہ میں عام شہری کے طورپرپیش ہوا ہوں۔ اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کے دلائل سے لگ رہاہے آپ حکومت کی طرف سے پیش ہوئے ہیں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ان کو احتجاج کا حق حاصل نہیں، احتجاج کسی بھی شہری کا بنیادی حق ہے جسے ختم نہیں کیا جاسکتا، دنیا بھر میں کوئی عدالت احتجاج کے حق کو ختم نہیں کرسکتی، شہریوں کو پالیسی کے خلاف احتجاج کا حق ہوتا ہے جمہوری حکومت کے خلاف نہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے آزادی مارچ کیخلاف درخواستیں نمٹاتے ہوئے مقامی انتظامیہ کو معاملہ دیکھنے کا حکم دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ اسلام آباد انتظامیہ دھرنے کی اجازت سے متعلق درخواست کو قانون کے مطابق نمٹائے، انتظامیہ احتجاج کرنے والوں اور نہ کرنے والوں دونوں کے حقوق کا تحفظ کرے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ دھرنے والوں نے چیف کمشنر سے رجوع کیا ہے لہذا انتظامیہ کو اس پر فیصلہ کرنے دیں، پی ٹی آئی کو 2014 میں اسی عدالت نے احتجاج کی اجازت دی، تب بھی انتظامیہ کو کہا تھا کہ احتجاج کرنے والوں کے حقوق کو یقینی بنائیں، مقامی انتظامیہ اس بار دھرنے کی درخواست کا فیصلہ کرتے ہوئے عدالتی فیصلے مدنظر رکھے

Staff Reporter

Rehmat Murad, holds Masters degree in Literature from University of Karachi. He is working as a journalist since 2016 covering national/international politics and crime.