اسلام آباد (ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ میں درج مقدمے میں عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔
عدالت عالیہ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے عمران خان کی عبوری ضمانت میں 10 دنوں کے لیے توسیع کی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو 10 دن میں شامل تفتیش ہونے کی ہدایت بھی کی۔
عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہم ایف ایٹ کچہری نہیں جا سکتے، اس لیے اسی کورٹ سے ضمانت لینا چاہ رہے ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کچہری 6 جون سے نئے کمپلیکس میں شفٹ ہو جائے گی۔
عمران خان کے وکیل نے بتایا کہ ہم اس کیس میں سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے کچہری کے بجائے یہاں دلائل دینا چاہتے ہیں۔
قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے این سی اے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں عمران خان کی ضمانت میں 3 دن کی توسیع کر دی۔
عمران خان کی درخواست ضمانت پراسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ عدالت نے اس کیس میں حفاظتی ضمانت نہیں، عبوری ضمانت دی ہے۔
عدالت عالیہ نے عمران خان کو 3 دن میں احتساب عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ آپ 3 ورکنگ ڈیز میں متعلقہ فورم سے رجوع کریں۔
اس کے ساتھ ہی عمران خان کی عبوری ضمانت میں 3 دن کی توسیع کر دی گئی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کچھ دیر بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایت پر احتساب عدالت پہنچیں گے۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔