اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اسلام آباد کی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس قابل سماعت قرار دیدیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے جج قدرت اللہ نے عمران خان اوربشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت کی ۔
بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے عدالت میں پیش ہوکر حاضری لگوائی جبکہ خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل درخواست گزار رضوان عباسی نے کہا کہ عدالت میں 2گواہ پیش ہوئے، ایک نے وقوعہ آنکھوں سے دیکھا اور دوسرے کوبتایا۔
جج نے کہا کہ آپ قانون دیکھیں، قانون کیا کہتا ہے، قانون کے مطابق ایسے معاملے پرشکایت کنندہ کے ساتھ 2گواہ ہونا ضروری ہیں، قانون کے نزدیک شرائط پوری ہونا ضروری ہیں۔
جج نے کہا کہ قانون واضح ہے جنہیں ہم تبدیل نہیں کرسکتے، فیصلے تب ضرورت ہوتے ہیں جب قانون واضح نہ ہو۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ میرے دلائل سن لیں، میں دلائل دینے کو تیار ہوں، میں نے سپریم کورٹ جانا ہے، دلائل ابھی سن لیں، گھر میں خاتون ملازمہ بھی تھی جو ٹرائل میں بطور گواہ شامل ہوسکتی ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت میں کچھ دیر کے لیے وقفہ کردیا اور کچھ دیر بعد سماعت شروع ہوئی تو جج نے کہا کہ خاور مانیکا کا بیان آپ دیکھ لیں، کچھ بھی نہیں بیان میں، قانون کے مطابق شکایت کنندہ کے ساتھ 2 گواہان لازم ہیں۔
سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو نوٹس جاری کرنےکی استدعا کی جس پر جج نے کہا کہ خاور مانیکا کو آدھا شکایت کنندہ اور آدھا گواہ تو نہیں بنا سکتے نا، اس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ نکاح خواں بھی موجود ہے، چشم دید گواہ بھی اور سننے والابھی۔
بعد ازاں عدالت نے غیر شرعی نکاح کیس قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو چند گھنٹوں بعد سناتے ہوئے درخواست قابل سماعت قرار دے دی اور فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے جبکہ عدالت نے دفعہ 496 بی میں بھی بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کونوٹس جاری کردیا۔
عدالت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اڈیالہ جیل میں ہیں، ای اٹینڈنس کرائی جائے اور بشریٰ بی بی ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہوں۔
بعدازاں عدالت نے غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کردی۔