You are currently viewing ارشد شریف قتل کیس: میڈیکل رپورٹ غیر تسلی بخش قرار ، مقدمہ آج ہی درج کیا جائے، عدالت عظمیٰ

ارشد شریف قتل کیس: میڈیکل رپورٹ غیر تسلی بخش قرار ، مقدمہ آج ہی درج کیا جائے، عدالت عظمیٰ

اسلام آباد (ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستانی صحافی ارشد شریف کے قتل کی میڈیکل رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی، عدالت عظمیٰ نے قتل کی ایف آئی آر آج ہی درج کرنے کا حکم بھی جاری کر دیا۔

قبل ازیں چیف جسٹس سپریم کورٹ عمر عطا بندیال نے ارشد شریف کے قتل پر از خود نوٹس لیا اور اپنی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دیتے ہوئے کیس کی آج سماعت کی۔ بینچ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے علاوہ جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس محمد علی مظہر شامل تھے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ کہ سینئر ڈاکٹرز نے میڈیکل رپورٹ تیار کی ہے رپورٹ تسلی بخش نہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ جب رپورٹ آئی اس وقت وزیرداخلہ فیصل آباد میں تھے، رانا ثناء اللّٰہ کے دیکھنے کے بعد رپورٹ سپریم کورٹ کو دی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں کچھ حساس چیزیں ہو سکتی ہیں۔
چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے استفسار کیا کہ کیا وزیر داخلہ میڈیکل رپورٹ تبدیل کرنا چاہتے ہیں؟
چیف جسٹس نے حکم دیا کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ آج ہی جمع کرائیں تاکہ کل اس پر سماعت ہو سکے، 23 اکتوبر سے آج تک عدالت کو صرف میڈیکل رپورٹ ہی ملی ہے، 43 دن سے رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں، معاملے کی سنگینی کا عدالت کو احساس ہے، اسی وجہ سے 5رکنی بینچ تشکیل دیا ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کیا ارشد شریف کے قتل کی کینیا میں تحقیقات ہو رہی ہیں؟
جسٹس اعجازالاحسن نے سوال کیا کہ مشکوک انداز میں صحافی کا کینیا میں قتل ہوا، وزارتِ خارجہ نے اب تک کیا کارروائی کی ہے؟
سیکریٹری خارجہ نے بتایا کہ وزیر اعظم نے اس سلسلے میں کینیا کے صدر سے بات کی ہے جبکہ کینیا میں پاکستانی ہائی کمشنر متعلقہ حکام سے رابطے میں ہیں، البتہ اس معاملے میں اب کیا پیش رفت ہوئی اس کا علم نہیں۔ چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 43دن میں یہ پیش رفت سست روی کو ظاہر کرتی ہے۔ کیس کی ایف آئی آر تک نہیں کاٹی گئی ہے۔ آج ہی قتل کی ایف آئی آر کاٹی جائے اور رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے۔