You are currently viewing احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس کا 44 صفحات پر مبنی تفصیلی فیصلہ کردیا

احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس کا 44 صفحات پر مبنی تفصیلی فیصلہ کردیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) احتساب عدالت اسلام آباد نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی جانب سے 44 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا۔
عدالتی فیصلے میں بتایا گیا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو غیرملکی سربراہان سے 108 تحائف ملے۔
سعودی ولی عہد سے سابق وزیراعظم کی اہلیہ نے گراف جیولری سیٹ بطور تحفہ وصول کیا، گراف جیولری سیٹ توشہ خانہ میں رپورٹ تو ہوا لیکن جمع نہیں کرایا گیا۔
فیصلے کے مطابق تحفے کی قیمت کا تعین کرنے والے پرائیویٹ ماہر پر بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے اثر و رسوخ استعمال کیا۔
گراف جیولری سیٹ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے 90 لاکھ روپے میں حاصل کیا جبکہ جیولری سیٹ کی اصل قیمت 3 ارب 16 کروڑ روپے سے زائد تھی۔
تحفے کا تعین کرنے والے صہیب عباسی کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے کہنے پر تحفے کی قیمت کم لگائی۔
گواہ بن یامین کے مطابق گراف جیولری سیٹ مجرمان نے توشہ خانہ میں جمع نہیں کروایا، عمران خان اور بشریٰ بی بی تحائف کی قیمت کےتعین کا حکم دیتے تھے۔
احتساب عدالت کے فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ تفتیش کے دوران بشریٰ بی بی اور عمران خان کو نیب نے 5 نوٹسز بھیجے، گراف جیولری سیٹ کی قیمت کے تعین کے لیے بار بار نوٹس کیا جسے نظراندازکیا گیا۔
ملزم ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہے تو عدالت میں ایسا عمل ملزم کے خلاف جاتا ہے، نوٹسز میں گراف جیولری سیٹ منگوایا گیا تاکہ قیمت کا تعین کیا جا سکے لیکن دونوں تحفہ نہیں لائے، تحائف کی قیمت کا اصل تعین بھی کیا جا سکتا تھا، قیمت کا تعین بشریٰ بی بی اور عمران خان نے ٹھیک طرح نہیں کیا، دونوں نے تحائف کی معلومات بھی نہیں دیں۔
جج نے فیصلے میں لکھا کہ توشہ خانہ کیس کے ٹرائل کے دوران عمران خان کا رویہ غیرمناسب تھا، وکیل صفائی بار بار تبدیل ہوئے اور جرح کے لیے بھی رضامند نہ تھے۔
بانی پی ٹی آئی کو عدالت نے سوالات دیے لیکن نہ انھوں نے جواب جمع کرائے نہ ہی وہ عدالت آئے، وکلاء صفائی اور مجرمان کو سماعت کی تاریخ کا معلوم تھا لیکن عدالت نہیں پہنچے، مجرمان کو سوالات کے جوابات دینے کے لیے کافی وقت دیا گیا تھا۔
فیصلے میں لکھا ہے کہ بشریٰ بی بی نے بیان ریکارڈ کرایا لیکن سابق وزیراعظم عمران خان نے تاخیری حربے استعمال کیے، پراسیکیوشن کی جانب سے مجرمان کے خلاف ٹھوس شواہد پیش کیے گئے۔
احتساب عدالت نے کہا کہ بشریٰ بی بی اور سابق وزیراعظم عمران خان کو 14، 14 برس قید بامشقت کی سزا سنائی جاتی ہے کیونکہ بطور وزیراعظم انھوں نے اپنے اثر و رسوخ کا غلط استعمال کیا۔

Nimra Jamali

Nimra Jamali is an emerging content writer, who is writing for News Pakistan TV for quite some time now.