8 اکتوبر 2005 کے قیامت خیز سحر کو 12 برس بیت گئے اس ہولناک دن کی یاد میں اسلام آباد اور آزاد کشمیر میں خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا گیا اس حوالے سے مظفر آباد میں مرکزی تقریب خورشید اسٹیڈیم میں منعقد کی گئی جہاں سائرن بجا کر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی تقریب میں اعلیٰ عسکری و سول حکام نے شرکت کی جبکہ قائم مقام وزیراعظم راجہ نثار نے یادگار شہدا پر پول چڑھائے ۔
2005 میں آنے والے اس ہولناک زلزلے میں بچ جانے والے افراد آج بھی اس زلزلے کے مناظر بھول نہیں پائے کئی افراد نے اس المنا ک دن اپنے پیاروں کو اپنی آنکھوں کے سامنے کھویا اس زلزلے کی وجہ سے بہت سے لوگ ساری زندگی کے لیے معذور ہوگئے جو آج بھی سسک کر اپنی زندگی گزار رہے ہیں ۔
8 اکتوبر 2005 کو صبح 8 بج کر 50 منٹ پر آنے والے اس زلزلے کا مرکز اسلام آباد سے 95 کلو میٹر دور اٹک اور ہزارہ ڈویژن تھا اس زلزلے کی ریکٹر اسکیل پر شدت 7.6 ریکارڈ کی گئی تھی اس زلزلے میں تقریبا 80 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ کئی ہزار افراد زخمی بھی ہوئے تھے اور اربوں روپے کے املاک تباہ ہوگئے تھے اس ہولناک زلزلے میں بالاکوٹ شہر 95 فیصد تباہ ہوگیا تھا ۔