اسلام آباد (ڈیسک)پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے اگست 2018 کو اسی جگہ مظاہرہ کرکے 2018 کے الیکشن کو متفقہ طور پر مسترد کیا تھا اور آج بھی اسی مؤقف پر قائم ہیں۔
اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کی جانب سے فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے پر تاخیر احتجاج کے دوران انہوں نے کہا کہ یہ حکومت منتخب ہے اور نہ ہی اسے ملک پر حکومت کرنے کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی بے بس الیکشن کمیشن جو منصفانہ انتخابات کراسکی اور طاقتور اداروں نے انتخابات پر قبضہ کیا، انہوں نے نتائج مرتب کیے اور قوم پر ایک ڈفلی بجانے والے کو مسلط کردیا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ نااہل افراد پر مشتمل حکومت بنائی گئی تاکہ اس کے پیچھے طاقتور ادارے کریں گے، یہ ہی ان کا مقصد تھا۔
پی ڈی ایم کے صدر نے دعویٰ کیا کہ ‘یہ یہودی ایجنٹ ہے اور اسے وہاں سے مدد حاصل ہے’۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ‘اسرائیل اور بھارت کے فنڈز سے انتخابات لڑے ہیں اور اسی پر اپنی پارٹی تشکیل دی ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ’ یہ وہ پیسہ ہے کہ جس کے بارے میں 2013 کے الیکشن کے بعد بتایا گیا کہ اتنا پیسہ ہے کہ اگلی کوچے تک پہنچے گے، ایک ایک مسجد تک جائے گا، ایک ایک مولوی کے پاس جائے گا اور مولانا فضل الرحمٰن تم تنہا رہ جاؤ گے اور مولوی بھی ساتھ کھڑا نہیں ہوگا’۔
انہوں نے کہا کہ ‘خیبرپختونخوا میں حکومت کو ایک مولوی ایسا نہیں ملا جس نے 10 ہزار روپے وظیفہ قبول کرنے کی حامی بھری ہو’۔ہر ایک مولوی نے پیسہ ان کے منہ پر مارا اور اب پھر اعلان کیا گیا کہ مولوی کو پیسہ دیں گے’۔
انہوں کہا کہ ‘میں اعلان کرتا ہوں کہ ہم تمھارا پیسہ تمھارے منہ پر مارتے ہیں’۔فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 6 سال سے تاخیر کا شکار ہے جبکہ دوسرے فیصلوں میں فوری انصاف کا تقاضہ کرتے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ایک طرف ملک معاشی بحران کا شکار ہے تو دوسری طرف دوست ممالک ملک کی خارجہ پالیسی سے خفا ہیں کہ چین اور سعودی عرب، متحدہ عرب امارات بھی ہم پر اعتماد نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک افغانستان اور ایران، بھارت کے کیمپ میں چلے گئے ہیں، اس خارجہ پالیسی کے ساتھ پاکستان کو کیسے آگے لے کر چلیں گے۔حکومت نے مودی کی ایما پر کشمیر کا سودا کیا ہے اس لیے 5 فروری کو ‘کشمیر فروشی’ کے خلاف مظاہرہ ہوگا اور اس بنیاد پر ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں 5 فروری کو ہر ضلعی ہیڈ کوارٹر پر مظاہرے کرنے ہیں اور راولپنڈی لیاقت باغ میں بہت بڑا مظاہرہ کریں گے۔